ہیرو میں آن لائن تعلیم: 450 برس قدیم سکول میں غیرملکی طلبا کے لیے آن لائن کلاسیں


برطانیہ کے قدیم ترین سکولوں میں سے ایک نے اب دنیا کے متمول افراد کے بچوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں اور اس کے لیے انھیں کہیں جانا بھی نہیں پڑے گا۔

16 ویں صدی میں قائم ہونے والے ’ہیرو‘ نامی سکول سے فارغ التحصیل ہونے والوں میں بڑی شخصیات جیسے کہ برطانیہ کے سابق وزیرِ اعظم سر ونسٹن چرچل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بی بی سی کی مشہور ٹی وی سیریز شرلاک میں اداکاری کرنے والے بینیڈیکٹ کمبربیچ بھی اس سکول کے طالبعلم رہ چکے ہیں۔

سنہ 1572 میں قائم ہونے والا یہ سکول اب ایک ورچوئل کلاس روم شروع کرنے والا ہے جس کے ذریعے دنیا کے کسی بھی حصے سے طلبا اے لیولز کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔

اور اس سہولت کی فیس 15 ہزار پاؤنڈ سالانہ ہوگی جبکہ اس کی ابتدائی توجہ سائنس اور ریاضی کے مضامین پر ہوگی۔ اس پراجیکٹ کے لیے مشہور تعلیمی فرم پیئرسن کی جانب سے ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

تعلیم میں وقفے نے انسٹاگرام پر انفلوئنسر بنا دیا

دنیا میں سب سے مہنگی تعلیم کہاں؟

’صاف پانی آتا تو بچوں کو سکول بھیجتی‘

نیا ہیرو سکول آن لائن ستمبر 2020 سے اپنی تدریسی سرگرمیاں شروع کرے گا۔

سکول کی پرنسپل ہیدر رھوڈز کہتی ہیں کہ یہ تاریخی سکول ’تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی دنیا‘ سے ہم آہنگ ہو رہا ہے۔

یہ برطانوی تعلیم کو بیرونِ ملک فروخت کرنے کے لیے آن لائن ٹیکنالوجی کے استعمال کی تازہ ترین کوشش ہے اور اس میں سکول کے برینڈ کو استعمال کرتے ہوئے ان طلبا کو راغب کیا جائے گا جو انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

تعلیم صرف عالمی امراء کے لیے

آن لائن کلاسیں صرف برطانیہ سے باہر رہنے والوں کے لیے دستیاب ہوں گی چنانچہ اس آن لائن سسٹم کا شمال مشرقی لندن میں اینٹوں سے بنی عمارت میں قائم سکول سے مقابلہ نہیں ہوگا جہاں ہاسٹل میں رہنے والے طلبہ کی فیس 42 ہزار پاؤنڈ سالانہ تک ہوسکتی ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ سکول روس، چین، نائجیریا، خلیجی ممالک اور ہانگ کانگ کے دولت مند خاندانوں کو متوجہ کرے گا جو اپنے بچوں کو انگلش میں تعلیم دینے والے ایک اچھی ساکھ والے نجی سکول سے اے لیولز پڑھانا چاہتے ہیں۔

رہوڈز کہتی ہیں کہ یہ شاید ان خاندانوں کے لیے بھی پرکشش ہو جو بیرونِ ملک مقیم ہیں اور جو اپنے بچوں کے لیے روایتی انٹرنیشنل سکول سے زیادہ لچکدار سسٹم چاہتے ہیں۔

ہیرو سکول آن لائن پیئرسن کے ساتھ ایک مشترکہ پراجیکٹ کے طور پر آپریٹ کرے گا جو تعلیمی ٹیکنالوجی اور اپنے ایڈایکسل امتحانی بورڈ کے ذریعے اے لیولز بھی فراہم کرتا ہے۔

پیئرسن کی شیرون ہیگ کہتی ہیں کہ آن لائن پلیٹ فارم ٹیسٹ کیا جا چکا ہے اور امریکہ میں 75 ہزار طلبا پہلے ہی آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

اے لیولز کے مضامین کیمسٹری، فزکس، ریاضی، ایڈوانسڈ ریاضی اور اکنامکس وغیرہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پڑھائے جائیں گے جن میں ایک ٹیچر کی زیرِ نگرانی 15 طلبا تک ہوں گے۔

سکول کو توقع ہے کہ وہ نسبتاً کم آن لائن طلبا سے تدریس کا آغاز کرے گا مگر جب تعداد بڑھے گی تو ممکنہ طور پر کلاسیں دنیا کے مختلف اوقات کے حساب سے طے کی جائیں گی۔

ہیرو سکول

PA Media

’لڑکیاں بھی پڑھ سکیں گی‘

سکول کی پرنسپل کے مطابق طلبا کے اساتذہ کے ساتھ دوبدو سیشن جبکہ غیر نصابی پراجیکٹس بھی ہوں گے جس سے ’سکول کا مکمل تجربہ‘ حاصل کیا جا سکے گا۔

یوں تو ہیرو سکول میں صرف لڑکوں کو داخلہ دیا جاتا ہے مگر آن لائن سکول میں لڑکوں اور لڑکیوں کو دونوں ہی کو داخلہ ٹیسٹ پاس کرنے کی شرط پر داخلہ دیا جائے گا۔

اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پیئرسن اور ہیرو کے درمیان تقسیم ہوگی جبکہ سکول کا کہنا ہے کہ آن لائن کورسز سے ہونے والی آمدنی کو مستحق طلبا کی مالی امداد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32667 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp