بنڑ کی رقص و موسیقی پر طالبان کے بعد اب کورونا کے سیاہ بادل


کورونا وائرس نے جہاں پاکستان میں معاشرے کے ہر طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے وہیں بنڑ کی طوائفوں و گلوکاراؤں کی سرگرمیوں پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ مرض کے خوف سے رقص و موسیقی کے شائقین اب اس محلے کا رخ نہیں کر رہے۔

وادی سوات نہ صرف اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے اندرون اور بیرون ملک سیاحوں کے لیے انوکھی کشش رکھتا ہے بلکہ اس علاقے کی ثقافت و تہذیب بھی بہت دلچسپ اور دل خوش کن ہے۔ خاص طور سے اس کے مرکزی شہر مینگورہ کے قلب میں واقعہ محلہ بنڑ کی ثقافتی روایات منفرد اور تاریخی حیثیت کی حامل ہیں۔

سن انیس سو انہتر سے قبل بنڑ میں طوائفوں کے تقریباً چھتیس گھرانے آباد تھے جو رفتہ رفتہ کم ہوتے چلے گئے۔ مقامی لوگوں کی پشاور جیسے بڑے شہروں کی طرف منتقلی کی وجہ سے اب بنڑ م‍یں بیس سے تیس ایسے خاندان رہ گئے ہیں۔

سوات کے محلے بنڑ کو پشتون ثقافتی ورثے کو زندہ رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہاں پشتو موسیقی کے بہت سے نامور فنکاروں نے آنکھ کھولی جیسے کہ نازیہ اقبال، غزالہ جاوید جیسی گلوکاراؤں نے غیر معمولی شہرت پائی۔

سوات کی معروف گلوکارہ نیلو

انتہا پسندی کا شکار

طالبان نے سوات میں جہاں عام زندگی کو بے رنگ کر دیا وہیں خواتین فنکاراؤں کے ساتھ ظلم و تشدد کا جو بازار گرم کیا اس نے سوات کی حسین وادی کو بھیانک بنا دیا۔ محلہ بنڑ کی مشہور رقاصہ شبانہ کو خونی چوک لاکر گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا جس کے بعد اس علاقے سے تمام فنکار مردان یا پشاور جیسے نسبتاً محفوظ علاقوں کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔ اندرون ملک بے گھر ہونے والے ایک خاندان کی ایک خوبصورت خاتون اور خوش آواز غزالہ جاوید کی مثال بھی موجود ہے جنہیں 2012 ء میں ان کے شوہر نے ان کے والد سمیت گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

بنڑ کی ثقافت

پشتون معاشرہ ویسے تو کافی قدامت پسند سمجھا جاتا ہے۔ اس کے باوجود حیران کن بات یہ ہے کہ سوات میں طوائفوں، گلوکاراؤں و فنکاراؤں کی ایک پوری آبادی ہے، جہاں نہ صرف گھروں میں موسیقی کی محفلیں سجتی ہیں بلکہ ان فنکاروں کو دیگر علاقوں میں شادی بیاہ کی تقاریب میں بھی بلا یا جاتا ہے۔

سوات میں طالبان کی پسپائی اور علاقے میں امن و استحکام کی بحالی کے بعد اس علاقے میں پھر سے ساز گونجنے لگے۔ گلوکاری اور رقص کی محفلیں سجنے لگیں۔ رقاصاؤں کے محلے بنڑ کی رونقیں بحال ہو گئیں۔

ثقافت اب کورونا کی زد میں

کورونا وائرس کے خطرات نے جہاں پاکستان میں معاشرے کے ہر طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے وہیں بنڑ کی طوائفوں و گلوکاراؤں کی سرگرمیوں پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ کیونکہ اس وبائی مرض کے خوف سے رقص و موسیقی کے شائقین اب اس محلے کا رخ نہیں کر رہے۔

اس محلے کی ایک معروف گلوکارہ نیلو اور اس کی والدہ جان بیگم میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد خوف میں اضافہ ہوا اور اب یہ محلہ سنسان پڑا ہے۔

سوات کے مقامی فنکار کورونا کو سماجی بدنامی کا باعث بننے والی بیماری تصور کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نیلو اور ان کی والدہ کے کورونا ٹیسٹ کے بظاہر مثبت نتائج آئے تو انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں ان دونوں نے اس خبر کو اپنے خلاف ایک سازش قرار دیا۔

کورونا کا بحران سوات کے فنکاروں کے لیے کن مشکلات کا سبب بن رہا ہے؟

اس بارے میں ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم فورتھ پلر کے خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر اور سینئر صحافی سید انور شاہ کا کہنا تھا، ”اس وبا کے خوف سے ان کا روزگار ٹھپ ہو گیا ہے۔ معاشی تنگ دستی کے علاوہ یہ لوگ تنہا ہوتے چلے گئے کیونکہ جہاں دوپہر سے رات دیر تک رونق ہوتی، گھنگھروؤں کی گونج ہوتیں واہ واہ کی صدائیں ہوتیں وہاں ایک دم سناٹا ہو جائے تو یہ بھی ایک درد ناک وقت بن جاتا ہے۔ کورونا سے فنکاروں کی روزی روٹی پر کاری ضرب لگی ہے۔“

حکومت کا اس برادری کے تحفظ کے لیے کیا رویہ دیکھنے میں آ رہا ہے؟

اس سوال کے جواب میں سید انور شاہ نے کہا، ”گلوکاراؤں و رقاصاؤں سمیت طبلہ اور موسیقی کے دیگر ساز بجانے والے بھی روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے تا حال ان لوگوں کی کوئی مدد نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی ان کے لیے کسی امداد کا اعلان ہوا ہے۔“

سید انور شاہ نے مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا میں پشاور کے بعد سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مریض سوات سے ہیں، جن کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ اس شہر میں چودہ اموات بھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اب کافی محتاط ہوگئے ہیں اور وہاں کا رخ بالکل نہیں کر رہے جبکہ ضلعی انتظامیہ بھی اس مرض کے انسداد کے لیے سختی کررہی ہے۔

کشور مصطفیٰ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

کشور مصطفیٰ

یہ مضامین ڈوئچے ویلے شعبہ اردو کی سیینیئر ایڈیٹر کشور مصطفی کی تحریر ہیں اور ڈوئچے ویلے کے تعاون سے ہم مضمون شائع کر رہے ہیں۔

kishwar-mustafa has 46 posts and counting.See all posts by kishwar-mustafa

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments