کشمیر رو رہا ہے، ہر کوئی سو رہا ہے


جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں آج کل عید قرباں کا موسم ہے ہر کوئی سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللّٰہ کی راہ میں بہتر سے بہترین قربانی کی چاہ میں ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ اللّٰہ کے ہاں قربانی کا گوشت جانا ہے یا خون یا پھر مسجد کو عطیہ کی ہوئی کھال؟ جی ہاں ان میں سے کچھ بھی نہیں اگر کچھ جائے گا تو وہ آپ کی نیت ہے۔ کیا ہم اس بات سے واقف نہیں کہ حضرت ابراہیم سے اللّٰہ نے ان کے بیٹے کی قربانی مانگی تھی؟ اور ان کے ظرف کا یہ عالم تھا کہ وہ اس پر بھی تیار ہوگئے۔ ایک سیکنڈ کے لیے اپنے ظرف کا جائزہ لیں کیا آپ ایسا کچھ کر سکتے؟

اللّٰہ سے محبت کا تقاضا ہے کہ اس کی مخلوق سے محبت کی جائے۔ ہم قربانی بھی تو اللّٰہ کی محبت میں ہی کرتے ہیں تو کیا بس جانور قربان کر کے فریزر گوشت سے بھر کر آپ نے اللّٰہ سے محبت کر لی؟ نہیں بلکہ اپنے نفس، اپنی انا، اپنے خوف و ڈر، اپنی میں، اپنے اموال و اولاد اور اپنی جان ان سب کو اللّٰہ کے لیے قربان کرنا اللّٰہ سے محبت ہے۔ ہم سب کو اللّٰہ سے محبت کرتے ہوئے اپنی ذاتی رنجشیں اور اختسابات کو ایک کونے میں لگا کر کشمیر کے مسئلے پر غور و فکر کرتے ہوئے متحد ہونا چاہیے اور اس کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ کشمیر مر رہا ہے ہم عید منا رہے ہیں۔ کشمیری قربان ہو رہے ہیں ہم جانور قربان کر رہے ہیں۔ زیادہ بہترین قربانی کس کی ہے یہ تو اللّٰہ ہی جانتا ہے۔

کیا مسلمان آپس میں بھائی بھائی نہیں؟ کیا ایک مسلمان کا درد پوری امت مسلمہ کا درد نہیں؟ کیا واقعی مسلمانوں کو جسد واحد قرار دیا گیا ہے؟ اگر ان سب کا جواب ہاں ہے تو مسلمان خاموش کیوں ہیں؟ کشمیر مر رہا ہے اور اس کے بھائی عید منانے میں مصروف کیوں ہیں؟ کشمیر درد میں ہے اور اس کے جسد کا حصہ اس درد کو محسوس کرنے سے قاصر کیوں ہے؟ کشمیر میں خوف و ہراس، قتل و غارت اور ماتم کا سماں ہے جبکہ اس کے بھائی کے گھر سے خوشی کی کلکاریاں سنائی دے رہی ہیں۔ یہ کیسا جسد واحد ہے؟ یہ کیسا بھائی ہے؟ اور یہ کیسی محبت ہے؟

ایک طرف حضرت ابرہیم علیہ السلام کی قربانی اور دوسری طرف ہم ہیں کہ ہمارا کشمیر مر رہا ہے اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے کسی معجزے یا فرشتے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ کیا ہم واقعی سنت ابراہیمی کی پیروی میں مصروف ہیں یا محض اپنی روح کو تسکین سے نواز رہے ہیں۔

آخر میں یہی کہوں گی کہ کشمیر رو رہا ہے اور ہم سو رہے ہیں۔ آنکھ بند ہونے سے پہلے بیدار ہونا زیادہ اچھا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).